جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم، جسے پروٹیز کے نام سے جانا جاتا ہے، چار سال سے زائد عرصے کے وقفے کے بعد پاکستان میں ٹیسٹ میچز کھیلنے کے لیے تیار ہے۔ یہ جامع سیریز، جو ٹیسٹ، ون ڈے، اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹس پر مشتمل ہے، پاکستان کے کرکٹ شائقین کے لیے ایک بڑی خوشخبری لے کر آئی ہے۔ خاص طور پر فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں انٹرنیشنل کرکٹ کی ممکنہ واپسی نے شہر کے مداحوں میں جوش و جذبہ بھر دیا ہے۔ تاہم، اس سیریز کا شیڈول ابھی حتمی نہیں، اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور کرکٹ ساؤتھ افریقہ (سی ایس اے) کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
سیریز کا مجوزہ پروگرام
جنوبی افریقی ٹیم اکتوبر اور نومبر 2025 میں پاکستان کا دورہ کرے گی، جس میں دو ٹیسٹ میچز، تین ون ڈے، اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں۔ مجوزہ شیڈول کے مطابق، میچز کے مقامات اور تاریخیں درج ذیل ہیں:
-
پہلا ٹیسٹ: 12 سے 16 اکتوبر 2025، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
-
دوسرا ٹیسٹ: 20 سے 24 اکتوبر 2025، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم، راولپنڈی
-
پہلا ون ڈے: 28 اکتوبر 2025، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم، راولپنڈی
-
دوسرا ون ڈے: 31 اکتوبر 2025، اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد
-
تیسرا ون ڈے: 2 نومبر 2025، اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد
-
پہلا ٹی ٹوئنٹی: 5 نومبر 2025، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم، ملتان
-
دوسرا ٹی ٹوئنٹی: 8 نومبر 2025، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
-
تیسرا ٹی ٹوئنٹی: 9 نومبر 2025، قذافی اسٹیڈیم، لاہور
یہ پروگرام ابھی حتمی شکل اختیار نہیں کر سکا، اور دونوں بورڈز کے درمیان جاری مشاورت کے بعد اس میں تبدیلی ممکن ہے۔ ملتان میں میچ کے انعقاد پر غیر یقینی صورتحال ہے، کیونکہ جنوبی افریقی وفد نے اس شہر کا دورہ نہیں کیا، جس سے اس وینیو کے انتخاب کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔
فیصل آباد میں کرکٹ کی بحالی
اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد، جو کبھی پاکستان کرکٹ کا ایک اہم مرکز تھا، طویل عرصے سے بین الاقوامی میچز سے محروم ہے۔ اس سیریز کے تحت دو ون ڈے میچز کی میزبانی سے اس شہر میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا امکان روشن ہو گیا ہے۔ آخری بار 2008 میں یہاں انٹرنیشنل میچ کھیلا گیا تھا، اور اس کے بعد سے فیصل آباد کے شائقین عالمی کرکٹ سے محروم رہے ہیں۔
رواں سال مئی میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دو میچز فیصل آباد میں کرانے کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے شیڈول کی وجہ سے یہ سیریز لاہور منتقل ہو گئی تھی۔ اب پروٹیز کے خلاف ون ڈے میچز کے ساتھ اقبال اسٹیڈیم ایک بار پھر عالمی کرکٹ کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے، جو مقامی شائقین کے لیے ایک سنہری موقع ہے۔
سیکیورٹی وفد کا جائزہ
جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کا ایک وفد حال ہی میں پاکستان آیا تھا تاکہ سیریز کے انتظامات اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لے۔ وفد نے لاہور، راولپنڈی، اور فیصل آباد کے اسٹیڈیمز کا دورہ کیا اور وہاں کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ تاہم، ملتان کا دورہ نہ ہونے کی وجہ سے اس شہر میں میچ کے انعقاد پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ وفد 4 ستمبر 2025 کو واپس جنوبی افریقہ روانہ ہو گیا، اور اس کی رپورٹ کی بنیاد پر سیریز کے شیڈول کو حتمی شکل دی جائے گی۔
پروٹیز کی پچھلی کارکردگی
جنوبی افریقی ٹیم نے آخری بار 2021 میں کوئنٹن ڈی کاک کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے میں دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں پاکستان نے پروٹیز کو مکمل طور پر زیر کر لیا تھا، جبکہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی پاکستان نے 2-1 سے فتح حاصل کی تھی۔ اس شکست نے جنوبی افریقہ کے لیے پاکستانی سرزمین پر کامیابی کو ایک بڑا چیلنج بنا دیا ہے۔
رواں سال مارچ میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں پروٹیز کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا، جو ان کی حالیہ بین الاقوامی کارکردگی پر ایک دھچکا تھا۔ اس کے برعکس، پاکستان نے گزشتہ چند سالوں میں اپنی ہوم گراؤنڈ پر شاندار کارکردگی دکھائی ہے، خاص طور پر 2024-25 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کر کے ایک تاریخی کامیابی حاصل کی تھی۔
خواتین کرکٹ کا کردار
جنوبی افریقی مینز ٹیم کے دورے سے قبل، پروٹیز ویمنز ٹیم رواں ماہ پاکستان کا دورہ کر رہی ہے، جہاں وہ تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔ یہ سیریز پاکستان میں خواتین کرکٹ کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم ہے اور مینز سیریز کے لیے ایک پری لیوڈ کا کردار ادا کرے گی۔ یہ دورہ نہ صرف پاکستانی شائقین کو عالمی معیار کی کرکٹ دیکھنے کا موقع فراہم کرے گا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔
سوشل میڈیا پر جوش و خروش
ایکس پر پروٹیز کے اس دورے کی خبر نے کرکٹ شائقین میں زبردست جوش پیدا کیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا، "فیصل آباد میں کرکٹ کی واپسی ایک خواب کے پورا ہونے جیسا ہے۔ اقبال اسٹیڈیم کو ایک بار پھر چہکتے دیکھنا چاہتا ہوں!” ایک اور صارف نے تبصرہ کیا، "پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ ہمیشہ ایک سنسنی خیز مقابلہ ہوتا ہے۔ امید ہے کہ اس بار بھی ایک شاندار سیریز دیکھنے کو ملے گی۔” یہ تبصرے اس سیریز کے لیے شائقین کی بے تابی کو عیاں کرتے ہیں۔
جنوبی افریقی ٹیم کا یہ دورہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے سفر میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ 2009 کے لاہور حملے کے بعد بین الاقوامی ٹیموں کی پاکستان آمد تقریباً رکنے کے بعد، پی سی بی کی مسلسل کوششوں اور بہتر سیکیورٹی انتظامات نے عالمی کرکٹ کو دوبارہ پاکستانی میدانوں میں لانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ پروٹیز کا یہ دورہ نہ صرف کھیل کے لحاظ سے اہم ہے بلکہ پاکستان کی عالمی سطح پر مثبت شبیہ کو فروغ دینے کا ایک موقع بھی ہے۔
فیصل آباد میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی مقامی شائقین کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہوگا، کیونکہ اقبال اسٹیڈیم اپنی پرجوش تماشائیوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ تاہم، ملتان کے وینیو پر غیر یقینی صورتحال تشویش کا باعث ہے، کیونکہ یہ شہر حال ہی میں کامیاب میچز کی میزبانی کر چکا ہے۔ پی سی بی کو چاہیے کہ وہ شیڈول کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی اور گراؤنڈ کی تیاریوں کو یقینی بنائے تاکہ شائقین کے لیے یہ سیریز ایک یادگار تجربہ بن سکے۔
پاکستان کی ٹیم، جو اپنی ہوم گراؤنڈ پر مضبوط کارکردگی کی بدولت فیورٹ ہے، کے لیے یہ سیریز 2025-27 کے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے اہم ہوگی۔ دوسری طرف، پروٹیز کے لیے یہ دورہ 2021 کی شکست کا بدلہ لینے اور اپنی ساکھ بحال کرنے کا موقع ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے، جو شائقین کے لیے ایک سنسنی خیز تجربہ ہوگا۔
پی سی بی کو چاہیے کہ وہ فیصل آباد جیسے شہروں کو مستقل وینیوز کے طور پر ترقی دے تاکہ کرکٹ کا دائرہ بڑھایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، سیکیورٹی، شائقین کی سہولت، اور میچز کی براہ راست نشریات کے معیار پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ سیریز نہ صرف کرکٹ کے میدان میں ایک سنگ میل ہے بلکہ پاکستان کے کرکٹنگ مستقبل کو روشن کرنے کا ایک سنہری موقع بھی ہے۔